Tiktokers private data Leaked

سوشل میڈیا کا عروج

جہاں ایک طرف نوجوانوں کو اظہارِ رائے اور تخلیقی صلاحیتوں کے مواقع فراہم کر رہا ہے، وہیں دوسری طرف کچھ صارفین خاص طور پر ٹک ٹاک جیسے پلیٹ فارمز پر حد سے گزرنے لگے ہیں۔ حالیہ دنوں میں کئی ایسی وڈیوز منظرِ عام پر آئیں جنہیں نہ صرف “وائرل” قرار دیا گیا بلکہ ان میں نازیبا اور غیر اخلاقی مناظر کی بھرمار نے والدین، اساتذہ، اور سماجی حلقوں کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔

مُبینہ طور پے 6 ملین فولوور والی گل چاہت کی نازیبا ویڈیو وائرل

Download is Ready Download Now

بہت سے نوجوان ٹک ٹاکرز شہرت اور فالوورز حاصل کرنے کی دوڑ میں ایسے مواد کو ترجیح دینے لگے ہیں جو معاشرتی اقدار، مذہبی اصولوں اور اخلاقیات سے متصادم ہے۔ نامناسب لباس، نازیبا حرکات، اور فحش جملوں پر مبنی ویڈیوز اب “ٹرینڈ” بنتی جا رہی ہیں۔ یہ رجحان نہ صرف اخلاقی انحطاط کی علامت ہے بلکہ نوجوان نسل کی تربیت پر بھی گہرے منفی اثرات مرتب کر رہا ہے۔

Download is Ready Download Now

یہ ویڈیوز بعض اوقات اتنی پھیل جاتی ہیں کہ ایک عام ٹک ٹاکر راتوں رات پہچان بنالیتا ہے — لیکن کس قیمت پر؟ شہرت کے پیچھے دوڑنے والے یہ نوجوان اکثر اس بات کو نظرانداز کر دیتے ہیں کہ سوشل میڈیا پر ایک بار اپ لوڈ کی گئی ویڈیو ہمیشہ کے لیے ریکارڈ کا حصہ بن جاتی ہے، جو بعد میں شرمندگی یا پشیمانی کا سبب بن سکتی ہے۔

Download is Ready Download Now

حکومت اور متعلقہ اداروں کی جانب سے ایسے مواد پر کڑی نگرانی کی ضرورت ہے۔ پاکستان میں پہلے بھی ٹک ٹاک کو وقتی طور پر بند کیا جا چکا ہے، مگر یہ مسئلہ صرف ایپ بند کرنے سے نہیں بلکہ تربیت اور شعور سے حل ہوگا۔ والدین اور اساتذہ کو چاہیے کہ وہ نوجوانوں کو سوشل میڈیا کے مثبت استعمال کی تربیت دیں اور بتائیں کہ عزت اور شہرت میں فرق ہوتا ہے