تاریخ 2 مئی 2011ء، امریکہ رات کے اندھیرے میں پاکستان کے شہر ایبٹ آباد میں “آپریشن

تاریخ 2 مئی 2011ء، امریکہ رات کے اندھیرے میں پاکستان کے شہر ایبٹ آباد میں “آپریشن نیپچون اسپیئر” کرتا ہے۔ اسامہ بن لادن جس کاکول ملٹری اکیڈمی کے قریب ایک گھر میں قیام پذیر ہوتا ہے۔
رات کے اندھیرے میں دو امریکی ہیلی کاپٹر آتے ہیں 40 منٹ کا آپریشن کرتے ہیں اسامہ بن لادن کے علاؤہ 3 آدمی اور ایک عورت کو قتل کرتے ہیں۔ اسامہ بن لادن کی لاش لے کر افغانستان سے ہوتے بحیرہ عرب سے گزرتے ہیں جہاں سمندر میں اس کی لاش پھینک دیتے ہیں۔ اسی روز صبح امریکی صدر براک اوباما آپریشن کی کامیابی کا اعلان کرتا ہے۔ جب پاکستانی حکومت اور ملٹری سے اس کے بارے میں پوچھا جاتا ہے تو وہ لاعلمی کا اظہار کرتے ہیں۔ اس پر حکومت پاکستان کی جانب سے ایک کمیشن بنایا جاتا ہے۔ کمیشن جنوری 2012 میں مکمل ہو جاتا ہے۔ جس کی رپورٹ آج تک پبلش نہیں کی گئی۔
کیا یہ آپریشن حکومت پاکستان اور ملٹری کی رضامندی سے ہوا؟ کیا اس قتل میں اس وقت کے صدر پاکستان، وزیراعظم، آرمی چیف اور ISI چیف شامل تھے؟ کیا اسامہ بن لادن کی موت میں ان کا بھی ہاتھ تھا؟ ان سوالات کے جوابات آج تک نہ ملے لیکن حقائق اسی طرف اشارہ کرتے ہیں