بھارتی بارڈر پر چپراڑ سیکٹر میں روشنیوں کا بند ہونا – ایک تشویشناک پیش رفت

 

حالیہ دنوں میں چپراڑ سیکٹر سے آنے والی اطلاعات نے عوام اور سیکیورٹی اداروں کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارتی بارڈر کی طرف سے اس علاقے میں تمام لائٹس اچانک بند کر دی گئی ہیں، جو ایک غیر معمولی اور خطرناک قدم سمجھا جا رہا ہے۔ عام حالات میں بارڈر ایریاز پر روشنیوں کا جلا رہنا سیکیورٹی کے لیے ضروری ہوتا ہے، تاکہ نقل و حرکت پر نظر رکھی جا سکے اور کسی بھی مشکوک سرگرمی کو فوری طور پر نوٹس کیا جا سکے۔

روشنیوں کا اچانک بند کیا جانا نہ صرف ایک غیر معمولی اقدام ہے بلکہ یہ سرحدی کشیدگی میں اضافے کی نشاندہی بھی کرتا ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق علاقے میں غیر معمولی خاموشی اور نقل و حرکت میں کمی دیکھی جا رہی ہے، جس سے صورتحال کی سنگینی کا اندازہ ہوتا ہے۔

یہ قدم بھارت کی جانب سے کسی ممکنہ کارروائی یا منصوبہ بندی کی تیاری بھی ہو سکتی ہے۔ سیکیورٹی ماہرین کے مطابق یہ اقدام سرحد پار دراندازی، یا کسی “فالس فلیگ” آپریشن کا پیش خیمہ ہو سکتا ہے، جس سے مقامی آبادی کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔

پاکستانی حکام کو چاہیے کہ اس صورتحال پر فوری نظر رکھتے ہوئے تمام ضروری اقدامات اٹھائیں۔ پاک فوج اور رینجرز کو اس علاقے میں ہائی الرٹ پر رکھا جائے، تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بروقت نمٹا جا سکے۔ عوام کو بھی چوکنا رہنے اور کسی مشکوک حرکت کی اطلاع فوراً متعلقہ اداروں کو دینے کی ہدایت دی جانی چاہیے۔

اس نازک صورتحال میں قومی یکجہتی، سیکیورٹی اداروں پر اعتماد اور بروقت اطلاعات کا تبادلہ ہی ملک کو کسی ممکنہ خطرے سے بچا سکتا ہے۔

Leave a Comment