یہ تصویر صرف ایک سیکیورٹی گارڈ کی نہیں

بلکہ اُس خاموش قربانی کی نمائندہ ہے جو روز ہمارے اردگرد گزرتی ہے مگر ہمیں محسوس نہیں ہوتی۔ وردی پہنے یہ شخص بظاہر سخت، مگر اندر سے ایک جلتا ہوا چراغ ہے جو اپنی ذمہ داری، عزتِ نفس اور رزقِ حلال کے لیے ہر روز جلتا ہے۔ اس کی وردی پولی ایسٹر کی ہو سکتی ہے، مگر اندر کا درد، گرمی، تپتی دھوپ اور بھوکے پیٹ کی آگ صرف وہی جانتا ہے یا اُس کا خدا۔

یہ الفاظ کسی شکایت کا اظہار نہیں، بلکہ حوصلے اور غیرت کی کہانی ہیں۔ پاکستانی باڈی گارڈ نہ صرف جسمانی حفاظت کرتا ہے بلکہ اپنی غربت، تھکن، اور دکھوں کی دیوار کھڑی کر کے دوسروں کو سکون دیتا ہے۔ ایسے افراد ہمارے اصل ہیرو ہیں، جنہیں نہ کبھی سرخیوں میں جگہ ملتی ہے نہ ایوارڈز میں۔

یہ تحریر ہمیں احساس دلاتی ہے کہ عزت صرف وردی یا عہدے میں نہیں، بلکہ کردار اور قربانی میں ہے۔ ہمیں اپنے اردگرد موجود ان خاموش محافظوں کی قدر کرنی چاہیے، کیونکہ یہی اصل پاکستان ہیں۔